Breaking

Tuesday, January 21, 2020

گھریلو ٹوٹکے ؟

*💫👈 چھــــوٹے بچــــوں میـــں نــــزلہ زکــام*
*جگنـــــو ٹــــــی وی📡*

#گھــــریلو_ٹوٹکـــے

بچے ابتدائی دور میں جسم کے دفاعی نظام میں کمزوری کے باعث اکثر نزلہ زکام کا شکار ہو جاتے ہیں جسے لیکر والدین بہت زیادہ فکرمند ہو جاتے ہیں. عموماً یہ نزلہ زکام دو ہفتے کے اندر اندر خود ہی ختم ہوجاتا ہے. ویسے تو یہ نزلہ زکام کوئی خطرناک صورتحال کا سبب نہیں بنتا لیکن بچوں کا مدافعتی نظام ابھی مکمل طور پر مضبوط نہیں ہوا ہوتا تو یہ مزید کئی مسائل کو پیدا کرنے کی وجہ بن جاتا ہے جیسے کان میں انفیکشن یا اس کا مزید بگڑ کر پھیپڑوں پر اثرانداز ہو کر نمونیا جیسی خطرناک بیماری کی وجہ بن جاتا ہے. اس لئے بہتر ہے کہ بچوں کو نزلہ زکام کا شکار بنتے ہی ان کی مناسب دیکھ بھال کی جائے.

نزلہ زکام کی علامات:
نزلہ زکام کی عام علامتیں بچوں اور بڑوں میں ایک جیسی ہی ہوتی ہیں. ناک کا بہنا یا اس میں رکاوٹ آنا, چھینکوں کا آنا اور بہت زیادہ اونچے درجے کے بخارمیں مبتلا ہونا. نزلہ زکام خود ہی اپنےآپ کچھ دنوں میں ختم ہو جاتا ہے , بڑوں کے مقابلے بچوں میں اس کا دورانیہ عموماً زیادہ ہوتا ہے.
کچھ علامات میں بچے کو طبی توجہ کی ضرورت پڑتی ہے جس کے لئے بچے کا اچھے ڈاکٹر سے معائنہ کرانا بہتر ہوتا ہے. جیسے
#تین ماہ سے کم عمر کے شیرخوار بچے کو 100.4F یا اس سے زیادہ کا بخار ہو اور تین ماہ سے چھ ماہ کے بچے کو 102.2F کا بخار ہو.

#بچوں میں تین ہفتوں سے زائد نزلہ زکام کی علامتوں کا رہنا بجائے بہتر ہونے کے نزلہ زکام میں مزید شدت آنا.

#سینےمیں دردکا ہونا یا کھانسی میں بلغم کے ساتھ خون کا آنا. جوکہ سینے میں بیکٹیریا کی وجہ سے انفیکشن کی علامت ہے اور اس کا علاج اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے ہی ممکن ہوتا ہے.

#سانس لینے میں دشواری کی صورت میں ڈاکٹر یا قریبی ہسپتال سے معائنہ انتہائی ضروری ہے.

#کان میں شدید درد کا ہونا اس میں شیرخوار بچے اپنے کان کو روتے وقت بار بار رگڑنے لگتے ہیں, یہ درد کان میں انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس کا علاج اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے ہی ممکن ہوتا ہے.

#بچے کے گلے کا بہت زیادہ اور مستقل خراب ہونا جس کی ایک وجہ بیکٹریا کی وجہ سے ٹانسلز میں انفیکشن bacterial tonsillitis بھی ہو سکتا ہے اور اس کا علاج اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے ہی ممکن ہوتا ہے.

#اگر کوئی غیر معمولی علامت ظاہر ہو تو بچے کا ڈاکٹر سے معائنہ ضروری ہے.

بیکٹریا کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن کو اینٹی بائیوٹک کے استعمال سے ختم کیا جا سکتا ہے مگر وائرس کی صورت میں ہونے والے انفیکشن کے لئے اینٹی بائیوٹک کے استعمال ناصرف کارگر نہیں بلکہ صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیتا ہے اس لئے ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر اینٹی بائیوٹک کا استعمال کرنا قطعی مناسب نہیں. اینٹی بائیوٹک کے زیادہ یا مسلسل استعمال سے بیکٹریا میں ان کے خلاف مزاحمتی قوت پیدا ہو جاتی ہے اور ان پر دوا کی اثر پذیری میں کمی آجاتی ہے. ڈاکٹر نزلہ زکام میں اینٹی بائیوٹک تب ہی تجویز کرتا ہے جب بچہ ساتھ ہی بیکٹریا کی وجہ سے انفیکشن کا شکار ہو جاتا ہے.

کچھ طریقوں کو استعمال میں لا کر بچے کی نزلہ زکام کی علامتوں کو کسی حد تک قابو میں لا کر ان کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے.

#بچے کو زیادہ سے زیادہ آرام کرنے دیں اور مائع اشیا کا زیادہ استعمال کروائیں. یوں پانی ٹھیک ہے لیکن گرم اشیا جیسے سوپ, یخنی سے بہت آرام پہنچتا ہے.

#بچے کی ناک بند ہونے کی صورت میں اس کے سر کے نیچے تکیہ کو تھوڑا اوپر کر دینے سے سانس لینے میں آسانی پیدا ہوتی ہے.

#مائع حالت میں دستیاب پیراسٹامول جیسے پیناڈول یا کال پول دینے سے بخار اور جسم میں بے چینی کی علامات کو دور کیا جاسکتا ہے. ہمیشہ دوا پر لکھی ہدایات کے مطابق یا ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کریں. کبھی سولہ سال سے کم عمر بچوں کو اسپرن Aspirin نا دیں.

#کمرے کا گرم اور صاف ستھرا ہونا سانس لینے میں آرام کا باعث ہوتا ہے. اگر بچے کی ناک بہت زیادہ بند ہو تو باتھ روم میں گرم پانی کا نلکا یا شاور کھول کر اس کو گرم کر لیں اور شاور بند کرکے تھوڑی دیر بچے کو اس گرم اورنم ہوا میں رکھیں.

*دعـــاؤں کا طلبـــگار*

*⚠️ضـــروری نــوٹ : 👈اس گروپ میں جو تحــــریریں شائــع کی جاتی ہیں وہ محض معلــــومات عامہ کے لئے شائــع کی جاتی ہیں ۔اس لیےان ترکیـــبوں، طــریــقوں اور ٹــوٹکــوں پر عمــل کرنے سےپہلے اپنے معالـــج (طبیب،ڈاکٹر) سے مشـــورہ ضـــرور کریں۔اور دوران عمل اپنے معالـــج سے رابــطہ میں رہیـــں۔ شکــــریــہ!*

*┄┅════❁🌿🍃☘❁════┅┄*
*💥 Jugnu TV 📡💥*

•°🔮°•°•🍃♦🔮♦🔮•°•°🔮•°
●❯───────────────❮●

No comments:

Post a Comment