#تعلیم #یافتہ #نوکر اور #ان_پڑھ #کاروباری
" آپ کیا کرتی ہیں ؟ "
بچوں کے ایڈمیشن کے لئے سکول آنے والی محترمہ سے سوال ۔۔۔
" 17 گریڈ کی جاب ہے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں اور M.Phil بھی کر رہی ہوں "
کس سبجیکٹ میں ؟؟
میرا اگلا سوال تھا
" #بزنس_ایڈمنسٹریشن میں ۔۔۔"
گڈ ہوگیا مگر Business_Administration# میں اس ایم فل کا کیا فائدہ جس میں 16 سال گذارنے کے بعد بھی جاب ہی کی جائے ۔۔
آپ اگر نانبائی سے خوانچہ فروش تک ، دوکاندار سے فیکٹری مالکان تک اور موچی سے انڈسٹریلسٹ تک کی بائیو گرافی دیکھیں تو %98 کے پاس بزنس ایجوکیشن نہیں لیکن وہ اپنی فیلڈ کے مشاق کھلاڑی ہیں ۔۔
ہمارے تعلیمی #سسٹم کا #المیہ یہ ہے کہ یہاں بزنس میں P.hd کرنے والا بھی نوکر بننے کو ترجیح دیتا ہے اور اسی کو ہی معراج سمجھا جاتا ہے۔۔
بزنس کی #ڈگریاں #اٹھائے ہزاروں لوگ نوکریاں تلاش کر رہے ہیں اور جن کو بزنس کرنا آجاتا ہے انہیں کسی #ڈگری کی #ضرورت نہیں رہتی ۔۔
میرا بس چلے تو اس قوم کے ہر پیروجوان کے ہاتھوں میں چائنہ کے ماوزے تنگ کی طرح بیلچہ پکڑا دو ں اور حکم کروں کہ اسی سے ہی اپنی کامیابیاں تلاشئیے لیکن کیا کریں اس سسٹم کا جس میں ہمیں نوکروں کا ریوڑ مل رہا ہے ، معرکہ آرا ذہن نہیں ۔۔
کاش ! #تعلیمی_اداروں میں بزنس #پڑھانے کی #بجائے #پریکٹیکلی بزنس سکھایا جائے اور #اسائنمنٹس دے کر کام لیا جائے تاکہ اس قوم کو پڑھے لکھے بزنس مین ملیں ان پڑھ کاروباری نہیں ۔
Friday, January 10, 2020
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment